Roger Swanson

Add To collaction

آقا

سرکار پھر مدینے میں عطّارؔ آگیا پھر آپ کا گدا شہِ ابرار آگیا تم بخشوا دو ہر خطا صَدقہ حُسین کا اُمّیدِ مغفِرت پہ گنہگار آگیا راضی ہمیشہ کیلئے ہو جایئے شہا! یہ دائمی رِضا کا طلب گار آگیا ہوتی ہیں رات دن یہاں رَحمت کی بارِشیں
بخشا گیا جو طیبہ میں بدکار آگیا دولت کی تاج و تَخت کی آقا نہیں طلب تم سے فَقَط تمہارا طلبگار آگیا اس کی بلائیں ٹل گئیں غم دور ہوگئے جو کوئی در پہ بے کس و ناچار آگیا آقا غمِ مدینہ میں بے حال کیجئے ہر کوئی دیکھ کر کہے بیمار آگیا دل بیقرار دو مجھے آنکھ اشکبار دو یہ بھیک لینے درپہ میں سرکار آگیا سوزِ جگر عطا کرو سینہ فِگار دو یہ بھیک لینے درپہ میں سرکار آگیا اے کاش! یاد میں تِری رونا نصیب ہو یہ بھیک لینے درپہ میں سرکار آگیا مَرضِ گناہ سے مجھے دے دیجئے شِفا یہ بھیک لینے درپہ میں سرکار آگیا مجھ کو بقیعِ پاک میں دو گز زمین دو یہ بھیک لینے درپہ میں سرکار آگیا ہے زائرِ مدینہ شَفاعت کا مستحق یہ بھیک لینے درپہ میں سرکار آگیا عاصی پہ کیجئے کرم اے شافِعِ اُمم عطارؔ مغفِرت کا طلب گار آگیا

   0
0 Comments